GuidePedia

0

لاہور(خصوصی رپورٹ)ماہرین نے تجربہ گاہ میں پہلی بار ایک خاص قسم کی آواز کی لہریں پیدا کی ہیں جس کیلئے گزشتہ 50 برس سے کوششیں ہورہی تھیں۔ ان لہروں کو انسانی جسم میں ویکسین داخل کرنے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔آسٹریلیا کی آرایم آئی ٹی یونیورسٹی کی اس کوشش سے منہ کے ذریعے کھائی جانیوالی ویکسین کے وقت میں بہت کمی کی جاسکتی ہے ۔ اسکے علاوہ سٹیم سیل (خلیاتِ ساق)کے علاج کی راہ بھی ہموارہوگی۔ اس میں آواز کی دو طرح کی موجوں کو ملایا گیا ہے جو اسی طرح آگے بڑھتی ہے جس طرح سمندری لہریں آگے بڑھتی ہیںاسے طبی آلات میں استعمال کرنا ممکن ہوگا ۔ ماہرین کی ٹیم نے آواز کی لہروں کو ایک نئے نیبولائزر میں استعمال کرکے دوا کو پھیپھڑوں کے اندر پہنچانے کا بھی تجربہ کیا جس سے دوا پہنچانے کا وقت 30 منٹ سے کم ہوکر 30 سیکنڈ تک ہوگیا ۔

Post a Comment

 
Top